جولائی 16, 2010
…محمد واحد…
نئے عزم اور ولولے کے ساتھ قومی کرکٹ ٹیم آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی کی قیادت میں ان دنوں انگلینڈ میں موجود ہے جہاں وہ آسٹریلیا سے ہوم سیریز کے بعد انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیل رہی ہے ۔شاہد خان آفریدی پہلی مرتبہ ٹیسٹ کرکٹ میں قومی ٹیم کی قیادت کررہے ہیں بلکہ تین سال کے وقفے کے بعد آفریدی ٹیسٹ میچ کھیلیں گے۔
نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل قومی کرکٹ ٹیم نے دورہ انگلینڈ کا آغاز شاندار انداز میں کیا ہے اور آسٹریلیا کو 14 بین الاقوامی میچوں کے بعد بالآخر شکست دینے میں کامیابی حاصل کی ۔2 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں آسٹریلیا کو 2-0 سے شکست دیتے ہوئے سیریز اپنے نام کی۔
آسٹریلیا کے خلاف اس کامیابی سے ٹیم کا مورال بلند ہے اور مضبوط بولنگ اٹیک کے ساتھ باصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں کی موجودگی میں توقع ہے کہ پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز میں بھی ٹف ٹائم دے گی۔ دونوں ٹیموں کے مابین 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ لارڈز، لندن میں جاری ہے۔
پاکستان، آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ میچوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے تو قومی کرکٹ ٹیم گزشتہ پندرہ برس میں آسٹریلیا کو ٹیسٹ میچ میں شکست دینے میں ناکام رہے ہیں جب کہ آخری 3 ٹیسٹ سیریز میں تو اسے کلین سویپ کا سامنا کرنا پڑا ۔
پاکستان نے آخری مرتبہ1995ء میں سڈنی ٹیسٹ میں وسیم اکرم کی کپتانی میں آسٹریلیا کو 74 رنز سے ہرایا تھا تاہم آسٹریلیا نے یہ سیریز 2-1 سے اپنے نام کی تھی۔1995ء کے بعد پاکستان اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیموں کے مابین 15 ٹیسٹ کھیلے جا چکے ہیں جس میں آسٹریلیا نے 13 میں کامیابی حاصل کی جب کہ دو ٹیسٹ میچ بے نتیجہ رہے ۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 1994 ء میں سلیم ملک کی قیادت میں آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز جیتی۔ پاکستان نے ہوم سیریز میں کینگروز کو 1-0 سے مات دے کر سیریز اپنے نام کی تھی۔ پاکستان نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 314 رنز کا ہدف9 وکٹ پر حاصل کر کے میچ 1 وکٹ سے جیت لیا تھا اس میچ میں سابق کپتان انضمام الحق اور مشتاق احمد نے کینگروز بولرز کا جم کر مقابلہ کیا اور آخری وکٹ کی شراکت میں57 قیمتی رنز جوڑ کر پاکستان کو یقینی شکست سے بچایا تھا۔ انضمام الحق نے 58 اور مشتاق احمد نے 20 رنز کی دلکش اننگز کھیلی ۔
اس میچ کی ایک خاص یہ بھی تھی کہ آسٹریلوی وکٹ کیپر ایان ہیلی، شین وارن کی گیند پر انضمام کو اس وقت اسٹمپڈ کرنے میں ناکام رہے تھے جب وہ وننگ رنز کے لیے کریز سے باہر نکل کر زوردار شاٹ کھیلنا چاہتے تھے اور بائی کے رنز کی بدولت پاکستان نے مطلوبہ ہدف حاصل کر کے میچ جیت لیا تھا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 1956-57 سے اب تک 20 ٹیسٹ سیریز کھیلی جا چکی ہیں جن میں آسٹریلیا نے 11 اور پاکستان نے 5 میں کامیابی حاصل کی۔ 4 ٹیسٹ سیریز بے نتیجہ رہیں۔ دونوں ممالک کے مابین پہلی ٹیسٹ سیریز 1956-57 ء میں کھیلی گئی جس میں پاکستان نے 1-0 سے کامیابی حاصل کی۔
دوسری سیریز 1959-60ء میں کھیلی گئی جو 2-0 سے آسٹریلیا کے نام رہی۔ 1964-65ء میں دو ٹیسٹ سیریز کھیلی گئیں اور دونوں بے نتیجہ رہیں، دونوں ٹیموں کے مابین پانچویں سیریز 1972-73 میں کھیلی گئی جس میں آسٹریلیا نے 3-0 سے فتح حاصل کی۔
1976-77ء اور 1978-79ء میں منعقدہ سیریز بے نتیجہ رہیں۔ 1979-80ء سیریز میں پاکستان نے 1-0 سے کامیابی حاصل کی۔1981-82ء میں نویں سیریز کھیلی گئی جس میں آسٹریلیا2-1 سے فتحیاب رہا۔
1982-83ء میں ہونے والی سیریز میں پاکستان نے آسٹریلیا کو 3-0 سے ہرایا۔یہ واحد موقع ہے جب پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف کلین سویپ فتح حاصل کی۔ پاکستان نے عمران خان کی زیرقیادت کم ہیوز الیون کو تینوں میچوں میں باآسانی شکست دی۔
1984-85ء میں آسٹریلیا نے پانچ میچوں کی سیریز میں پاکستان کو 2-0 سے سکت دی۔1988-89ء میں پاکستان نے تین میچوں کی سیریز1-0 سے جیت لی۔
1994-95ء میں پاکستان نے آسٹریلیا کو 1-0 سے ہرایا یہ اب تک پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف آخری ٹیسٹ سیریز فتح ہے۔
1995-96ء سے 2010 ء تک پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی جانے والی 6 ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا ناقابل شکست ہے بلکہ آخری تین ٹیسٹ سیریز میں تو کینگروز نے کلین سویپ کیا ۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین اب تک 55 ٹیسٹ کھیلے گئے جن میں 27 میں آسٹریلیا اور 11میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی جب کہ 17 ٹیسٹ بے نتیجہ رہے۔
آسٹریلیا کی کامیابی کا تناسب 49.09 اور پاکستان کا تناسب 20 فی صد ہے۔30.90 فی صد میچ بے نتیجہ رہے۔بشکریہ جسارت ڈاٹ کام
2 تبصرے | اسپورٹس | Tagged: Australia, Cricket, Lords cricket ground, Pakistan, Ricky Ponting, Shahid Afridi, test match, Test Series | پرمالنک
Posted by Administrator